ایک مرد نے اجنبی عورت کے اگلے مقام سے اپنا اگلامقام مس کیا ہے دخول نہیں کیا یہ زنا ہے اور کیا یہ بھی گناہ ہے؟

سوال: ایک مرد نے اجنبی عورت کے اگلے مقام سے اپنا اگلامقام مس کیا ہے  دخول نہیں کیا یہ زنا ہے اور کیا یہ بھی گناہ ہے؟

جواب: جی ہاں! یہ بھی زنا کی قسم سے ہے اور گناہ کبیرہ ہے کہ حدیث مبارکہ میں شہوت کے ساتھ  اجنبیہ کو چھونے کو زنا قرار دیا ہے  جیسا مسلم شریف کہ حدیث مبارکہ میں ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : آنکھوں کا زنا دیکھنا ،کانوں کا زنا سننا،زبا ن کازنا بات کرنا،ہاتھوں کا زنا پکڑنا او ر پاؤںکا زنا چل کر جانا ہے اور نفس کا زنا تمنا کرنا اور خواہش کرنا ہے اور شرمگاہ اس کی تصدیق کرتی یا اس کو جھٹلاتی ہے ۔

اس حدیث مبارکہ کی وضاحت کرتے ہوئے شیخ محی الدین ابوزکریا یحییٰ بن شرف نووی رحمة اللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں :لوگوں میں بعض وہ ہیں جو حقیقی زنامیں مبتلا ہیں اور حقیقی زنا یہ ہے کہ شرمگاہ کو حرام شرمگاہ میں داخل کرنا۔اور بعض لوگ وہ ہیں جو مجازی زنا میں مبتلا ہوتے ہیں اور اس کی صورتیں مختلف ہیں مثلا جس چیز دیکھنا جائز نہیں اس کو دیکھنا ،اسی طرح زنا اور اس کے حصول والی بات کو سننا ،یا کسی اجنبیہ کو اپنے ہاتھوں سے چھونا ،یا اس کابوسہ لینا ،یا زنا کی طرف چل کر جانا،اجنبیہ کو دیکھنا ،چھونا اور اس سے ناجائز باتیں کرنااو ر اسی طرح برائی کے متعلق دل میں سوچتے رہنا وغیرہ یہ تمام اقسام مجازی زنا کی ہیں  ۔

اورنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اجنبی عورت کو چھونے کےبارے ارشاد فرمایا:’’تم میں سے کسی کے سر میں لوہے کی سوئی گھونپ دی جائے تو یہ اس سے بہتر ہے کہ وہ ایسی عورت کو چھوئے جو اس کے لئے حلال نہیں۔‘‘ 

(دعوت اسلامی)

ماء مشکوک کسے کہتے ہیں ؟

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے