جس طرح منفرد شخص کو اختیار ہوتا ہے کہ جہری نمازوں میں وہ جہر (یعنی بُلند آوازسے قراء ت)کرسکتا ہے تو کیا عورت کو بھی اختیار ہے کہ وہ بھی اکیلے نماز پڑھتے ہوئے جہری نمازوں میں جہراً قراءت(یعنی بُلند آوازسے قرا ء ت) کر سکتی ہے ؟

سوال: جس طرح منفرد شخص کو اختیار ہوتا ہے کہ جہری نمازوں میں وہ جہر (یعنی بُلند آوازسے قراء ت)کرسکتا ہے تو کیا عورت کو بھی اختیار ہے کہ وہ بھی اکیلے نماز پڑھتے ہوئے جہری نمازوں میں جہراً قراءت(یعنی بُلند آوازسے قرا ء ت) کر سکتی ہے ؟

جواب: عورت کو جہری نماز میں بھی قراءت میں جہر کرنا منع ہےکیونکہ مرد اورعورتوں کی نماز میں کئی امور میں فرق کتبِ فقہ میں مذکور ہے اِنہی فرق والے احکام میں سے ایک حکم یہ بھی ہے کہ عورت جہری نمازوں میں بھی جہر نہیں کرے گی ۔

(دعوت اسلامی)

غیر مسلم کو صدقہ دینا کیسا ہے؟

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے