سوال: ایک شخص نے زکوۃ کی رقم کاحیلہ کروایا،جس سے حیلہ کروایا ،اس نے اس کو کہا کہ میں تمہیں نیک کاموں میں خرچ کرنے کے لئے دیتاہوں ،وہ تقریباً لاکھ کے قریب رقم تھی،یہ رقم اس کے پاس ایک سال تک رہی،تو کیا جس نے حیلہ کروایا تھا اس پر دیگر اموال کے ساتھ اس مال پر بھی زکوٰۃ لازم ہوگی؟
جواب:شرعی فقیرنے حیلہ کے بعدرقم نیک کاموں میں خرچ کرنے کے لیے دی لیکن وکیل نے خرچ نہ کی تودینے والے کی ملکیت باقی رہی لہذاسال گزرنے پردینے والے کواس لاکھ روپے کی زکوٰۃ بھی دیگراموال زکوٰۃ کےساتھ اسے اداکرناہوگی۔