سوال: غیر مسلم کی پرشاد کھانا کیسا ہے؟
جواب:کفار کے ہا ں جومفت میں پرشاد تقسیم کیا جاتا ہے ، مسلمان کا اسے لیناہر گز جائز نہیں کہ اس میں مسلمان کی ذلت ہے اوراگر کوئی کافر اپنی ملک میں لے کر مسلمان کوتحفۃً دیتا ہے تواس کا حکم شرعی یہ ہے کہ اہل کتاب و دیگر کفار و مشرکین کے تحفہ کو قبول کرنا جائز ہے بشرط یہ کہ ہدیہ قبول کرنے سے رسم کفر کااعزاز یا دین پراعتراض نہ ہواور اسی طرح تحفہ قبول کرنے میں مصلحت کو ملحوظ خاطر رکھاجائے کہ اگراس بات کی امید ہے کہ تحفہ لینے دینے میں یہ اسلام کی طرف راغب ہوگاتو یہ معاملہ کرے اوراگر حالت یہ ہے کہ نہ لینے میں اسے کوفت پہنچے گی اوراپنے مذہب باطل سے بیزار ہوگا تو ہر گز نہ لے، اور اگر اندیشہ ہے کہ لینے کے باعث معاذاللہ اپنے دل میں کافر کی طرف سے کچھ رغبت یا اس کے ساتھ کسی امر دینی میں نرمی ومداہنت راہ پائے گی تواس ہدیہ کو آگ جانے کیونکہ تحفوں کارغبت ومحبت پیدا کرنے میں بڑا اثرہوتاہے یونہی ان کی طرف سے دی گئی کھانے پینے کی چیز(گوشت کے علاوہ ) کوکھاناجائز ہے بشرط یہ کہ وہ کھانے پینے کی چیز کھانا شرعا حلال ہوالبتہ تقوی اسی میں ہے کہ ان کی اشیاءکھانے سے بچا جائے۔