سوال: کیا فرماتے ہیں علمائےدین و مفتیانِ شرعِ مَتین اس مسئلہ کے بارے میں کہ نابالغ نے آیتِ سجدہ تلاوت کی تو کیا اس پر سجدہ کرنا واجب ہوگا یا نہیں؟ نیز نابالغ نے آیتِ سجدہ تلاوت کی اور بالغ نے سُنی تو کیا سُننے سے بالغ پر سجدۂ تلاوت واجب ہوجائے گا یا نہیں ؟ بیان فرمادیں۔ |
جواب: نابالغ اَحکام شَرعیہ کا مُکلّف نہیں، لہٰذااگر وہ آیتِ سجدہ تِلاوت کرے یا سُنے تو اس پر سجدۂ تلاوت واجب نہیں ہوگا، البتہ اگر نابالغ نے تلاوت کی اور عاقِل بالغ مسلمان نے اس سے آیتِ سجدہ کی تلاوت سُنی تو سُننے والے پر سجدۂ تلاوت واجب ہوجائے گا۔ |
وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم قضا نماز کے ہوتے ہوئے نوافل پڑھنے کا حکم |
Tags darulfikar darulfikar sharia darulfikarc.com nabalig par sajda e tilawat wajib nahi دارالفکر دارالفکر شریعہ نابالغ پر سجدہ تلاوت کا حکم نابالغ پر سجدہ ٔتلاوت واجب نہیں نمازی پر سجدہ تلاوت کرنا لازم ہیں ؟