نفلی نماز جماعت کے ساتھ کیا حکم ہے؟حوالہ بھی ارشاد فرمادیں

سوال: نفلی نماز جماعت کے ساتھ کیا حکم ہے؟حوالہ بھی ارشاد فرمادیں

جواب: بغیر تداعی کے( یعنی امام کے سوا چار افراد سے کم کی) نوافل کی جماعت بلا کراہت جائزہے اور تداعی کے ساتھ نوافل کی جماعت کراہت تنزیہی کے ساتھ جائز ہے یعنی خلاف اولیٰ ہے۔

حدیث مبارکہ میں بغیر تداعی کے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابی کرام علیہم الرضوان کانفل نماز جماعت کے ساتھ پڑھنے کے بارے میں ہے’’ عتبان رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں:دوسرے دن صبح کو رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم اور ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ دن چڑھنے کے بعد تشریف لائے،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اجازت طلب فرمائی ،میں نے حضور کو اجازت دی،گھر تشریف لانے کے بعد حضور بیٹھے نہیں ،فرمایاتم کہاں پسند کرتے ہو کہ میں تمھارے گھر نماز پڑھوں ،تو میں نے گھر کے ایک گوشے کی طرف اشارہ کیا ،رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کھڑے ہوئے اور تکبیر کہی ،ہم کھڑے ہوگئے اور صف بنا لی،حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے دورکعت نماز پڑھی ،پھر سلام پھیر دیا۔

 (صحیح بخاری،ج1،ص60،باب المساجد فی البیوت،قدیمی کتب خانہ،کراچی)

تفصیلی فتوی حاصل کرنے کے لئے دارالافتاء اہلسنت کے میل ایڈریس پر رجوع کریں ۔

(دعوت اسلامی)

حاملہ کو طلاق ہو جاتی ہے؟

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے