وہ جہنم بھی دے دے تو کروں شکر خدا کوئی اپنا ہی سمجھ کر سزا دیتا ہے

سوال: یہ شعر’’ وہ جہنم بھی دے دے تو کروں شکر خدا کوئی اپنا ہی سمجھ کر سزا دیتا ہے ‘‘ بولنا کیسا ہے؟

جواب:اس شعر کا ابتدائی حصہ’’ وہ جہنم بھی دے دے تو کروں شکر خدا ‘‘ اس میں تو بظاہر شرعاً کوئی حرج نہیں کہ اس میں اطاعت و محبت کا اظہار ہے ،البتہ شعر کو دوسراحصہ’’ کوئی اپنا ہی سمجھ کر سزا دیتا ہے ‘‘ یہ درست نہیں کہ  بروز قیامت کفار کو جہنم کا عذاب ہوگا جو کہ یقیناً اللہ کے اپنوں میں نہیں  اور مسلمان جن کو اپنے گناہوں کی وجہ سے  ان کے گناہوں کے مطابق جو عذاب دیا جائے گا وہ اس وجہ سے نہ ہوگا کہ یہ اللہ تعالیٰ کے اپنے ہیں ،بلکہ ان کو عذاب ان کی نافرمانیوں کے سبب ہوگا۔یہ مصرعہ وہی شعراء کی فضول گوئیوں اور بیہودگیوں اور ہر وادی میں بھٹکنے پھرنے والی کیفیت سے ہے جس کی قرآن و حدیث میں مذمت ہے۔

(دعوت اسلامی)

حاملہ کو طلاق ہو جاتی ہے؟

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے