کسی ذمہ میں قضاء نماز باقی ہو وہ روزانہ قضا ء نماز بھی پڑھتا ہے اور ساتھ نمازکے جو نوافل ہوتے ہیں وہ بھی پڑھتا ہے تو یہ کیسا ہے؟

سوال: کسی ذمہ میں قضاء نماز باقی ہو وہ  روزانہ قضا ء نماز بھی پڑھتا ہے اور ساتھ نمازکے جو نوافل ہوتے ہیں وہ بھی پڑھتا ہے تو یہ کیسا ہے؟

جواب:جن سنن ونوافل کے احادیث مبارکہ میں فضائل وبرکات منقول ہیں او رانہیں اداکرنے کی ترغیب آئی ہےجیسے جملہ سنن مؤکدہ ہو غیر مؤکدہ عصروعشاء کی سنت قبلیہ، ظہر،مغرب وعشاء کے بعدکے نوافل ، تہجدو اشراق وچاشت ، اوابین اورتحیة المسجد کے نوافل وغیرھا، انہیں قضا نمازوں کی ادائیگی کے ساتھ ادا کیا جائے ،چھوڑا نہ جائے ،البتہ وہ نوافل  جن کا احادیث  مبارکہ میں موجود نہیں اور آدمی بالکل اپنی طرف سے پڑھتا ہے ان میں افضل یہ ہےکہ پہلے ذمہ میں قضا نمازیں پڑھی جائیں اس کے بعد یہ نوافل پڑھیں جائیں۔

 

(دعوت اسلامی)

حاملہ کو طلاق ہو جاتی ہے؟

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے