امام اگر بھول جائے اور تکبیرِ تشریق نہ کہے تو کی امقتدی بھی اس کی اتباع میں نہ کہیں؟

سوال: امام اگر بھول جائے اور تکبیرِ تشریق نہ کہے تو کی امقتدی بھی اس کی اتباع میں نہ کہیں؟

جواب:امام اگربھول جائے اور تکبیرِ تشریق نہ کہے تومقتدی اس کی اتباع نہ کریں بلکہ وہ تکبیرکہیں۔

       درمختارمع ردالمحتارمیں ہے:

       ’’ویاتی المؤتم بہ وجوباًوان ترکہ امامہ ولو کان مسافراًاوقرویاًاوامراۃ علیٰ قول الامام‘‘

       امام اعظم ابوحنیفہ کے قول کے مطابق مقتدی پرتکبیرکہناواجب ہے اگرچہ امام چھوڑدے اگرچہ مقتدی مسافرہویادیہاتی یاعورت ہو۔

 (در مختار مع رد المحتار،ج3،ص65)

       بہارِشریعت میں ہے:

       ’’امام نے تکبیر نہ کہی جب بھی مقتدی پرکہناواجب ہے اگرچہ مقتدی مسافر یادیہاتی یاعورت ہو‘‘۔

(بہار شریعت ،ج1 ،حصہ4،ص786)

(قربانی کے احکام از شیخ الحدیث مفتی عرفان احمد عطاری مدنی)

 

کیا تکبیر تشریق ہرمسلمان مردوعورت پرنمازکے بعدواجب ہے

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے