سوال: شیخ فانی کوفدیہ دینے کاحکم ہے،اگراس کے پاس کچھ فدیہ دینے کے لئے نہ ہوتو کیا کرے؟
جواب: شیخ فانی یعنی وہ بوڑھاجس کی عمرایسی ہوگئی کہ اب روزبروز کمزور ہی ہوتا جائے گا، جب وہ روزہ رکھنے سے عاجز ہو یعنی نہ اب رکھ سکتا ہے نہ آئندہ اُس میں اتنی طاقت آنے کی اُمید ہے کہ روزہ رکھ سکے گا،اُسے روزہ نہ رکھنے کی اجازت ہے اوروہ ہرروزے کے بدلے میں صدقۂ فطرکی مقدارکسی فقیر شرعی کودے،اگرفی الحال اس کی بھی طاقت نہیں ،توتوبہ واستغفار کرے اورجب بھی طاقت ہواداکردے۔
فتح القدیر میں ہے “ولا تجوز الفدية إلا عن صوم هو أصل بنفسه لا بدل عن غيره ، فلو وجب عليه قضاء شيء من رمضان فلم يقضه حتى صار شيخا فانيا لا يرجى برؤه جازت له الفدية ، وكذا لو نذر صوم الأبد فضعف عن الصوم لاشتغاله بالمعيشة له أن يفطر ويطعم ، ولأنه استيقن أن لا يقدر على قضائه ، فإن لم يقدر على الإطعام لعسرته يستغفر الله ويستقيله