جس مصلے پر خانہ کعبہ کی تصویر ہو ،اس پر نماز پڑھنا

سوال: جس مصلے پر خانہ کعبہ کی تصویر  ہو ،اس پر نماز  پڑھنا جائز ہے؟

جواب: توہین کی نیت نہ ہوتو خانہ کعبہ کی تصویروالے مصلے پرنمازپڑھ سکتے ہیں لیکن ادب واحترام کاتقاضاہے کہ ایسے مصلے کواستعمال نہ کیاجائے ۔ امیر اہلسنت دامت برکاتہم العالیہ اسی طرح کے سوال کے جواب میں فرماتے ہیں :” خانہ کعبہ یا گنبدِ خضرا کی شبیہ یعنی تصویر والے مصلوں پر نماز پڑھنا اگرتوہین کی نیت سے  نہ ہو تو جائز ہے البتہ ان پر نماز پڑھنے سے بچنا بہتر ہے۔لوگ خانہ کعبہ یا گنبد خضرا کی تصاویر کی فریم بنوا کر گھروں میں آویزاں  کرتے،اُن کی تعظیم و توقیر بجا لاتے ہیں اور اگر کہیں نیچے زمین پر رکھی ہوئی اِن کی  شبیہ (تصویر)نظر آ جائے  تو بڑے اَدَب کے ساتھ چوم کر بلند جگہ پر رکھ دیتے ہیں لیکن نماز کے  وقت ان کا خانہ کعبہ یا گنبدِ خضرا کی شبیہ والے مُصلے بچھا کر انہیں اپنے قدموں تلے رکھنا،ان  پر گھٹنے ٹیکنا،ان پر بیٹھنا اور نماز سے فارغ ہوتے  ہی مُصَلَّا لپیٹ کر ایک طرف پھینک دینا ،یہ قابلِ غور ہےکہ  ایک طرف تو  ان کا اتنا ادب و احترام  کیا جاتا ہے اور دوسری طرف انہیں بچھا کر پاؤں کے نیچے رکھا جاتا ہے ۔“ (شریر جنات کو بدی کی طاقت کہنا کیسا؟،صفحہ3،مکتبۃ المدینہ،کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

(دعوت اسلامی)

نمازی کے آگے سے اگر کوئی شخص گزر جائے، تو کیا نماز ٹوٹ جائے گی؟

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے