قضا نمازیں ادا کرنے کا طریقہ

سوال: قضا نمازیں ادا کرنے کا طریقہ کیا ہے؟ تفصیلاً جواب ارشاد فرما دیں؟

جواب: قضا ہر روز کی بیس رکعتیں  ہوتی ہیں ۔ دو فرض فجرکے ، چار ظہر، چار عصر، تین مغرب ، چار عشاء کے اور تین وتر ۔ نیت اس طرح کیجئے ، مثلا:’’ سب سے پہلی فجرجو مجھ سے قضا ہوئی اورابھی  تک اس کوادانہیں کیا، اُس کو ادا کرتا ہوں ۔ ‘‘ ہرنماز میں اسی طرح نیّت کیجئے۔ جس پر بکثرت قضانمازیں  ہیں  وہ آسانی کیلئے اگر یُوں بھی ادا کرے تو جائز ہے کہ ہر رکوع اور ہرسجدے میں تین تین بار’’سُبْحٰنَ رَبِّیَ الْعَظِیْم ‘سُبْحٰنَ  رَبِّیَ الْاَعْلٰی‘‘کی جگہ صرف ایک ایک بار کہے ۔ مگر یہ ہمیشہ اور ہر طرح کی نماز میں  یاد رکھنا چاہئے کہ جب رکُوع میں  پوراپہنچ جائے، اُس وقت سُبحٰن کا ’’سین ‘‘ شُروع کرے اور جب عظیم کا ’’ میم‘‘ ختم کر چکے،اُس وقت رُکوع سے سر اٹھائے۔ اِسی طرح سَجدے میں بھی کرے ۔ایک تَخفیف(یعنی کمی)تویہ ہوئی او دوسری یہ کہ فرضوں کی تیسری اورچوتھی رَکْعَت میں اَلحَمْد شریف کی جگہ فَقَط’’سُبْحٰنَ اللہِ‘‘تین بارکہہ کررُکوع کرلے۔مگروِترکی تینوں رکعَتوں میں اَلحَمْد شریف اورسُورت دونوں ضَرورپڑھی جائیں ۔

   تیسری تخفیف(یعنی کمی)یہ کہ قعدۂ اَخیرہ میں  تَشَھُّد یعنی اَلتَّحِیّات کے بعد دونوں  دُرُودوں  اور دعا کی جگہ صرف ’’ اللہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّاٰلِہٖ‘‘ کہہ کر سلام پھیر دے ۔ چوتھی تخفیف(یعنی کمی)یہ کہ وتر کی تیسری رکعت میں  دعائے قُنُوت کی جگہ اللہُ اکبر کہہ کر فَقَط ایک بار یا تین بار’’ رَبِّ اغْفِرْ لِی‘ ‘ کہے ۔ (مُلَخَّص اَز فتاوٰی رضویہ مُخَرَّجہ،ج08،ص157-158)

   یاد رکھئے ! تخفیف(یعنی کمی)کے اس طریقے کی عادت ہر گز نہ بنائیے ، معمول کی نمازیں سنّت کے مطابق ہی پڑھئے اور ان میں  فرائض و واجبات کے ساتھ ساتھ سنن اور مستحبات وآداب کی بھی رعایت کیجئے ۔

   نوٹ: قضاء نمازوں کی ادائیگی کے متعلق تفصیلی مسائل جاننے کے لیے درج ذیل لنک کے ذریعے امیر اہلسنت حضرت علامہ محمد الیاس عطار قادری رضوی ضیائی دامت برکاتہم العالیۃ کا رسالہ ”قضاء نمازوں کا طریقہ(حنفی)“ کا مطالعہ کرلیجئے۔

https://www.dawateislami.net/bookslibrary/ur/qaza-namazon-ka-tariqa

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

(دعوت اسلامی)

صاحب ترتیب نے قضا نماز سے پہلے بھولے سے وقتی نماز پڑھ لی تو؟

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے