مسجدبیت سے باہرجاکرہاتھ منہ دھونا یانفلی کام کے لیے وضوکرنا

سوال: (الف) عورت اعتکاف میں ہو  توکھانے  کے بعد  منہ صاف کرنے کے لیے  باتھ روم میں  جا سکتی ہے؟

   (ب)اورنفلی نمازیاقرآن پاک کی تلاوت کے لیے وضوکرنے کی حاجت ہوتومسجدبیت سے باہرجاکروضوکرسکتی ہے یانہیں ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   (الف) عورت گھر میں متعیّن کردہ جگہ میں اعتکاف کرتی ہے ، جو” مسجدِ بیت “ کہلاتی ہےاور مسجدِ بیت میں فناکا کوئی تصور نہیں ہوتا اس لئےعورت دوران اعتکاف  مسجدِ بیت سے باہر بلا ضرورت شرعیہ نہیں نکل سکتی ، صورتِ مسئولہ میں عورت اگرکھانے  کے بعد منہ صاف  کرنے  کیلئے نکلے گی ، تو اس کا اعتکاف ٹوٹ جائے گا۔اس کو چاہیے کہ ہاتھ دھونے یا صاف کرنے کا انتظام مسجد بیت میں ہی  کرے۔

   (ب)  عورت دوران اعتکاف نفلی    نماز  اور قرآن پاک کی  تلاوت  کے لیے   مسجدبیت سے باہروضو  کر نے جا سکتی ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

(دعوت اسلامی)

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے