سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارےمیں کہ صاحب ترتیب کی فجر قضا تھی لیکن اسے فجرکی قضا یاد نہ رہی اور اس نے ظہر کی نماز ادا کرلی ،نماز پڑھنے کے بعد اسے فجر کی قضا یاد آئی تو ظہر کی نماز کا کیا حکم ہوگا؟
جواب: پوچھی گئی صورت میں ظہر کی نماز ہو گئی کیونکہ صاحب ترتیب یعنی وہ شخص جس کی کوئی نماز قضا نہ ہو یا چھ سے کم نمازیں قضا ہوں اس پر لازم ہے کہ پہلے قضا پڑھے پھر اگلی نماز پڑھے ورنہ اگلی نماز نہیں ہوتی، ہاں اگرقضا نماز یاد نہ رہی اور اگلی نماز پڑھ لی تو نماز ہو جائےگی ۔
بہار شریعت میں ہے :’’قضا نماز یاد نہ رہی اور وقتیہ پڑھ لی پڑھنے کے بعد یاد آئی تو وقتیہ ہوگئی اور پڑھنے میں یاد آئی تو ،گئی‘‘۔(بہارشریعت ،جلد:1،صفحہ:705،مطبوعہ مکتبۃالمدینہ )
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم