کرنسی کے نصاب ساتھ سونا بھی شامل ہوجائے تو زکوۃ اداکرنے کا حکم

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارےمیں کہ کسی کے پاس تین لاکھ روپے کیش ہیں جن پر زکوۃ فرض ہے دوران سال دس تولہ سونا بھی آگیا کیا سونے کی مالیت کو کیش کے ساتھ ملا کر مجموعے پر زکوۃ فرض ہوگی یا دونوں کی الگ الگ زکوۃ دے سکتے ہیں نیز کیاسونے کے لیے الگ سال شمار ہوگا ؟

جواب: پوچھی گئی صورت میں کیش اور سونے کی زکوۃ الگ الگ دینا بھی جائز ہے اور دونوں کو ملا کر مجموعے کی زکوۃ دینا بھی جائز ہےکیونکہ دونوں کا علیحدہ علیحدہ نصاب پایا جارہا ہے مگر یاد رہے کہ سونا  جو درمیان ِ سال میں حاصل ہوا اس کے لیے الگ سال شمار نہیں ہوگا بلکہ پہلے سے موجود اموال پر جب سال مکمل ہوگا تو سونے پر بھی سال مکمل شمار کیا جائے گا۔

   فتاویٰ اہلسنت میں ہے :’’ درمیانِ سال میں مزید مال ملک میں آجائے تو اس کا نیا سال شمار نہیں ہوتا بلکہ وہی پچھلے نصاب بھر مال کے ساتھ ملا کر سال پورا ہونے پر کل مال کی زکوٰۃ نکالی جاتی ہے ۔‘‘(فتاویٰ اہلسنت ، کتاب الزکوۃ، صفحہ 199، مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

(دعوت اسلامی)

اپنی بہو کو زکوٰۃ دینا کیسا

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے