کیااسلام میں ایسی کوئی اصل موجودہے کہ جس سے یہ ثابت ہوکہ اپنے علاوہ کسی دوسرے کی طرف سے بھی قربانی کرسکتے ہیں؟

سوال:کیااسلام میں ایسی کوئی اصل موجودہے کہ جس سے یہ ثابت ہوکہ اپنے علاوہ کسی دوسرے کی طرف سے بھی قربانی کرسکتے ہیں؟

جواب:جی ہاں!حضورنبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم جب قربانی کرتے تواپنی اُمت پرشفقت کرتے ہوئے قربانی کاایک جانوراُمت کی طرف سے بھی قربان کرتے اوراس طرح اپنی قربانی میں اپنی اُمت کے ناداروں کوبھی شامل فرمالیتے تھے۔

        سننِ ابوداؤدمیں ہے:

       ’’عن جابربن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ قال شھدت مع رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم الاضحی فی المصلیٰ فلماقضی خطبتہ نزل من منبرہ واتی بکبش فذبحہ رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم بیدہ وقال بسم اللہ واللہ اکبرھذاعنی وعمن لم یضح من اُمتی‘‘

       حضرت جابربن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ میں عیدالاضحی کے دن عیدگاہ میں رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے ساتھ موجودتھاجب آپ خطبہ سے فارغ ہوئے تومنبرسے اترآئے اورایک مینڈھالایاگیاتورسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے اسے اپنے دستِ مبارک سے ذبح فرمایااورکہا:اللہ کے نام سے شروع اوراللہ بہت بڑاہے،یہ میری طرف سے ہے اورمیرے ہراس اُمتی کی طرف سے جوقربانی نہ کرسکے۔

(ابوداؤد،ج2،ص40)

       اورسننِ ابن ماجہ میں ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے:

       ’’ان رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم اذاارادان یضحی اشتری کبشین عظیمین اقرنین املیحین موجوئین فذبح احدھماعن اُمتہ لمن شھدللہ بالتوحیدوشھدلہ بالبلاغ وذبح الاٰخرعن محمدوعن اٰل محمدصلی اللہ تعالیٰ وسلم‘‘

       حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ علیہ نے فرمایا کہ جب حضورصلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم قربانی کاارادہ فرماتے تودومینڈھے خریدتے جوموٹے تازے،سینگوں والے اورکالے سیاہ رنگدارہوتے،ایک اپنی اُمت کی جانب سے ذبح کرتے جوبھی اللہ کوایک مانتاہواوررسول کی رسالت کاقائل ہو۔اوردوسرامحمد اورآلِ محمد(صلی اللہ علیہ وسلم ورضوان اللہ علیہم الرضون)کی جانب سے ذبح فرماتے۔

(ابن ماجہ،ص225)

       اوراسی ابن ماجہ میں ہے:

       ’’عن عائشۃ ان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نحرعن اٰلِ محمدصلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم فی حجۃ الوداع بقرۃ واحدۃ‘‘

       حضرتِ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالٰ عنہانے فرمایاکہ رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع کے موقع پرآلِ محمدصلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم ورضوان اللہ علیہم اجمعین کی طرف سے ایک گائے ذبح فرمائی۔

(ابن ماجہ,ص226)

(قربانی کے احکام از شیخ الحدیث مفتی عرفان احمد عطاری مدنی)

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے